سینئر قانون دان نعیم بخاری نے سابق وزیراعظم اور بانی تحریک انصاف عمران خان پر سخت تنقید کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ اگر وہ عمران خان کے مشیر ہوتے تو انہیں واضح مشورہ دیتے کہ القادر ٹرسٹ کی زمین کو چھونے سے بھی گریز کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان میں لوگوں کو پرکھنے کی صلاحیت نہیں، فواد چوہدری جیسے شخص کو منتخب کرنا اور بابر اعوان کو مشیر بنانا اسی کا ثبوت ہے۔
نعیم بخاری نے توشہ خانہ کے معاملے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی ملکیت کسی بھی چیز، خواہ وہ ہار ہو یا ایک عام قلم، کو ذاتی استعمال میں لینا غلط ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اب توہمات پر بھی یقین رکھنے لگے تھے، ان کا یہ کہنا کہ آج کا دن اچھا نہیں، اسی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ صوبے میں "صحت مند پنجاب” کے وژن کے تحت وسیع پیمانے پر ہیلتھ ریفارمز کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
عالمی یوم صحت کے موقع پر اپنے پیغام میں مریم نواز شریف نے کہا کہ ہم پنجاب کے عوام کو اعلیٰ معیار کی علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، فیلڈ ہسپتالوں کے ذریعے لاکھوں افراد کو چند ہی ماہ میں ان کے گھروں کے قریب علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔