سیکرٹری نے بھائی کو بچانے کے لیے الزام وزیراعظم پر عائد کر دیا، چیف جسٹس ناراض

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں کمرشل سرگرمیوں اور ہاؤسنگ سوسائٹی کے کیس سے متعلق چیف جسٹس پاکستان فائز عیسیٰ نے سیکرٹری کابینہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا کہ سیکرٹری نے بھائی کو بچانے کے لیے الزام وزیراعظم پرعائد کر دیا ہے۔

کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی جہاں سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل ساہی عدالت میں پیش ہوئے۔

latest urdu news

دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سیکرٹری کابینہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا کہ کیوں ناں آپ پر فرد جرم عائد کریں، سچ بتائیں وائلڈ لائف محکمہ کے نوٹیفکیشن کے پیچھے کون ہے؟ کس کے کہنے پر یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا؟

قاضی فائز عیسی کے جواب میں سیکرٹری کابینہ نے جواب دیا کہ مجھے اس متعلق کوئی علم نہیں ہے، چیئرمین وائلڈ لائف کی تبدیلی کے احکامات وزیراعظم کی جانب سے جاری کیے گئے تھے۔

جسٹس فائز عیسی کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ سیکرٹری کابینہ نے بھائی کو بچانے کے لیے الزام وزیراعظم پاکستان پرعائد کر دیا۔

کامران علی ساہی کی جانب سے وزیراعظم کو بس کے نیچے دھکا دے دیا ہے، مارگلہ ہلز سے متعلق حکم کے بعد سپریم کورٹ کے خلاف پروپیگنڈا شروع ہوگیا تھا، اگر یہ فریقین کی رضا مندی سے حکم جاری ہوا تو پھر پروپیگنڈا کون کر رہا ہے؟

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سیکرٹری کابینہ سے سوال کیا آپ کے بھائی لقمان علی افضل کہاں ہیں؟ سیکرٹری کابینہ نے جواب میں کہا کہ مجھے انکی موجودگی کا کوئی علم نہیں ہے۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter