کراچی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ساحلی علاقوں کو سمندر برد ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث 2022 میں بدترین سیلاب کا سامنا کیا، تمام شعبوں میں بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سیلاب سے سندھ سمیت پورا ملک متاثر ہوا، ساحلی علاقوں کو سمندر برد ہونے سے بچانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا اور آبادی کے لحاظ سے وسائل کو بڑھانا ہوگا۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سکھر حیدر آباد موٹروے پر رواں سال کام شروع ہو جائے گا، ملک میں ترسیلات زر 30 فیصد تک بڑھ رہی ہیں، پاکستان کو اقتصادی لانگ مارچ پر گامزن کرنا ہے، ملک کے بہتر مستقبل کی کنجی سیاسی استحکام برقرار رکھنے میں ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ تھر کا علاقہ پاکستان کی توانائی کا مرکز بن رہا ہے، تھر کے کوئلے کے ذخائر سے سستی توانائی کا حصول ممکن ہے، برآمدات میں اضافے کیلئے سستی توانائی کا حصول ترجیح ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائیں گے، ملکی ترقی کیلئے برآمدات کو بڑھانا ہوگا، پاکستان اب ترقی کی چوتھی اڑان بڑھنے جارہا ہے، نجی شعبے کو بھی ملکی ترقی کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، ہمیں سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملکی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا۔
پریس کانفرنس میں احسن اقبال کیسا تھ موجود وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ نگران حکومت میں ارسا نےغلط فیصلہ کیا تھا، ہ سی سی آئی میں اپنا موقف رکھیں گے، کینال نہیں بن سکتے، مجھے کسی ہڑتال یا قانون ہاتھ میں لینے کی ضرورت نہیں، اعداد وشمار کے ساتھ ہم اپنے موقف کا دفاع کرسکتے ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہمارا اعتراض ہے ہمیں اپنے حصے کا پانی پورا نہیں مل رہا، ٹیلی میٹرنگ کے ذریعے پتہ چل جائے گا، یہ کوئی سیاسی جنگ نہیں ہے۔