اسلام آباد، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح پہلے ہی واضح قومی پالیسی دے چکے ہیں اور موجودہ حکومت اسی مؤقف پر ثابت قدم ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین ہمارے عقیدے اور ایمان کا حصہ ہے، کیونکہ مسلمانوں کا پہلا قبلہ فلسطین میں واقع ہے، حکومت پاکستان اپنی استطاعت سے بڑھ کر فلسطینی عوام کی مدد کر رہی ہے، جن میں امدادی سامان کی ترسیل اور فلسطینی میڈیکل طلبہ کو پاکستان لا کر ان کی تعلیم کا بندوبست شامل ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ پاکستان کا مؤقف ہمیشہ فلسطین کے حق میں دو ٹوک اور غیر مبہم رہا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے اسرائیلی مظالم پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 17 ماہ میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جب کہ 1 لاکھ 30 ہزار سے زائد شدید زخمی اور 15 ہزار سے زائد لاپتا ہیں۔
اسرائیلی حملوں کا نشانہ خواتین، بچے اور عام شہری بن رہے ہیں، اور غزہ کی پٹی کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کا تمام بنیادی ڈھانچہ ملیا میٹ ہو چکا ہے، اور ایک منظم نسل کشی جاری ہے،جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اسرائیل مسلسل بمباری کر رہا ہے، جبکہ افسوس کی بات ہے کہ کئی عالمی طاقتیں اس صورتحال پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
تاہم، جنوبی افریقا کا یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانا قابل تحسین اقدام ہے۔