امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ اور غزہ کی صورتحال کے حل کے لیے ایک جامع 21 نکاتی امن منصوبہ مسلم رہنماؤں کو پیش کیا ہے۔
یہ منصوبہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے سائیڈ لائن میں کچھ کلیدی رہنماؤں کو دیا گیا۔
امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے بتایا کہ اس منصوبے کے ذریعے امن کی کوششوں میں پیش رفت کی امید ہے اور آنے والے دنوں میں غزہ سے متعلق کسی بریک تھرو کا اعلان ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران سے بھی مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ایران کا مؤقف سخت ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شدت، مزید 30 فلسطینی شہید
گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے نیویارک میں اسلامی ملکوں کے سربراہان سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، قطر اور انڈونیشیا کے رہنما شامل تھے۔ تقریباً 50 منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں غزہ سمیت مشرق وسطیٰ کے حالات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے اسے انتہائی کامیاب قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے مسلم رہنماؤں کے ساتھ غزہ کے حوالے سے بہت مثبت اور تعمیری گفتگو کی۔
اس کے علاوہ، مسلم رہنماؤں اور امریکی صدر کے درمیان دیرپا امن اور فلسطینی قیادت کو مضبوط بنانے پر اتفاق رائے ہوا، جس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔