اسپین اور ناروے کے انوکھے قصبے جہاں موت بھی غیر قانونی ہے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

دنیا بھر میں سزائے موت کو سب سے سخت سزا تصور کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ایسے قصبے بھی موجود ہیں جہاں مرنا ہی قانون کے خلاف سمجھا جاتا ہے۔

latest urdu news

اسپین کے صوبے غرناطہ کا قصبہ لانجارون اور ناروے کا قصبہ لانگایربین ایسے ہی مقامات ہیں جہاں مرنا غیر قانونی ہے۔

لانجارون میں یہ منفرد قانون سن 1999 میں نافذ کیا گیا جب اس قصبے کے واحد قبرستان میں جگہ ختم ہو گئی۔ اُس وقت کے میئر جوز روبیو نے حکم جاری کیا کہ لانجارون کے رہائشی اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں اور جب تک نئی زمین کا بندوبست نہ ہو جائے، مرنے سے گریز کریں۔ اس حکم کو اگرچہ طنزیہ انداز میں لیا گیا، لیکن اس کے پیچھے مقصد قبرستان کے مسئلے کی جانب توجہ دلانا تھا۔ آج 25 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور لانجارون میں آج بھی صرف ایک ہی قبرستان موجود ہے۔

دوسری جانب ناروے کا قصبہ لانگایربین 1950 سے اس قانون کا حامل ہے کہ وہاں مرنا منع ہے، وجہ اس کی سرد آب و ہوا ہے جہاں زمین اکثر جم جاتی ہے اور قبر میں دفن شدہ لاشیں گلنے سڑنے کے بجائے محفوظ رہتی ہیں۔

اس صورتحال سے خطرناک جراثیم کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، اسی لیے مقامی حکومت نے قانون نافذ کیا کہ جو شخص بہت بوڑھا ہو جائے یا شدید بیمار ہو، اسے جزیرے سے منتقل کر دیا جاتا ہے تاکہ وہ وہاں نہ مرے۔

اس قانون کے تحت لانگایربین میں لوگوں کی صحت اور عمر کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے، اور اکثر لوگ ستر برس کے بعد قصبہ چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ قصبے بظاہر عام سیاحتی مقامات جیسے ہیں، لیکن ان کا یہ قانون دنیا بھر میں دلچسپی اور حیرت کا باعث بنتا ہے۔

یاد رہے کہ ان قوانین کا مقصد انسانی زندگی کا مذاق نہیں بلکہ مقامی مسائل کے منفرد حل تلاش کرنا تھا، جس نے ان بظاہر پرمزاح قوانین کو سنجیدہ مقامی پالیسی کا حصہ بنا دیا۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter