چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے کاربند ہے اور اس نے کسی قسم کے نئے ایٹمی تجربات نہیں کیے۔
چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ “امریکی صدر کے حالیہ الزامات بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ چین کئی برسوں سے جوہری تجربات پر غیر رسمی تعطل برقرار رکھے ہوئے ہے اور اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔”
زہران ممدانی جیتے تو نیویارک کے فنڈز روک دوں گا، ٹرمپ کی دھمکی
ترجمان نے مزید کہا کہ چین ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جو پرامن مقاصد کے لیے اپنے نیوکلیئر پروگرام پر عمل کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین کی جوہری حکمتِ عملی “پہل نہ کرنے” کی پالیسی پر مبنی ہے اور ملک مکمل طور پر ایٹمی تجربات کی پابندی پر عمل پیرا ہے۔
ماؤ نِنگ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کو عالمی تخفیفِ اسلحہ، ایٹمی عدم پھیلاؤ، اور اسٹریٹجک استحکام کے تحفظ کے لیے مزید مثبت کردار ادا کرنا چاہیے، تاکہ عالمی سلامتی اور توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 