امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر باراک اوباما پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اوباما کو کچھ نہ کرنے کے باوجود نوبل امن انعام دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اوباما امریکہ کے اچھے صدر نہیں رہے اور ان کے برعکس وہ خود 8 جنگیں ختم کروانے میں کامیاب رہے ہیں۔
ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ انعامات کے لیے کام نہیں کرتے بلکہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا کہ اوباما کو ان کی صدارت کے صرف چند ماہ بعد نوبل امن انعام مل گیا تھا، جبکہ ان کے خیال میں اوباما نے اس قابل کوئی خاص کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا، "اوباما کو انعام ملا جبکہ وہ خود نہیں جانتے کہ انہیں یہ کیوں دیا گیا۔ انہیں انعام ملا مگر انہوں نے ملک کو تباہ کرنے کا کام کیا۔”
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کو 2009 میں اقتدار سنبھالنے کے آٹھ ماہ بعد نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔ نارویجن نوبل کمیٹی نے اس فیصلے کی وجہ بین الاقوامی سفارت کاری اور لوگوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی غیر معمولی کوششیں قرار دی تھیں۔
نوبیل امن انعام کا اعلان آج، دنیا کی نظریں صدر ٹرمپ پر مرکوز
ٹرمپ کی صدارت میں اوسلو کے امن تحقیقاتی ادارے پر اثر انداز ہونے کی کوششیں جاری ہیں، جو نوبل انعام کے انتخابی عمل میں مشاورتی کردار ادا کرتا ہے۔ ادارے کی ڈائریکٹر نینا گریگر نے غزہ میں جنگ بندی مذاکرات میں ٹرمپ کے کردار کو تسلیم کیا لیکن خبردار کیا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا یہ امن منصوبہ کامیاب ہوگا اور دیرپا امن قائم کرے گا۔