مقتولین کے درمیان کوئی ازدواجی تعلق نہیں تھا ، وزیراعلیٰ بلوچستان کا انکشاف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ ، وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دہرے قتل کے اندوہناک واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی یہ بات سراسر غلط ہے کہ مقتولین نوبیاہتا جوڑا تھے۔ انہوں نے بتایا کہ خاتون کے پانچ بچے ہیں جبکہ قتل کیے گئے مرد کے بھی پانچ یا چھ بچے تھے، دونوں کے درمیان کوئی ازدواجی تعلق نہیں تھا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے سے پہلے ہی انہوں نے فوری نوٹس لیتے ہوئے آئی جی بلوچستان کو ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔ ان کے مطابق اس کیس میں اب تک 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مزید کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ قانون اور انصاف کا امتحان ہے اور وہ اسے ایک "ٹیسٹ کیس” کے طور پر لے رہے ہیں تاکہ مظلوموں کو انصاف دلایا جا سکے۔

latest urdu news

میر سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ ریاست کبھی بھی وکٹم بلیمنگ (یعنی مقتولین کو ہی قصوروار ٹھہرانے) کی حامی نہیں رہی، اور اس معاملے میں بھی ریاست پوری طرح مقتولین کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ اپنی مرضی سے کسی کی جان لے۔

وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ واقعے میں مبینہ غفلت کے باعث متعلقہ ڈی ایس پی کو معطل کر دیا گیا ہے، اور مستقبل میں غیرقانونی جرگوں کو ہر صورت روکا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قبائلی معاشرے کو ڈی ویپنائز (اسلحہ سے پاک) کرنے کی کبھی منظم کوشش نہیں ہوئی، جو اب وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کسی کو بھی جرگے یا قبائلی نظام کے نام پر قتل یا ظلم کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور حکومت آئینی و قانونی راستے سے مظلوموں کو انصاف فراہم کرے گی۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان میں جرگہ کلچر کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس پر انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سول سوسائٹی سراپا احتجاج ہیں۔ وزیراعلیٰ کا موجودہ بیان حکومتی سطح پر ایک واضح مؤقف کی عکاسی کرتا ہے کہ اب غیرقانونی روایات کے بجائے آئین و قانون کو بالا دستی دی جائے گی۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter