پاکستان کے سینئر اداکار نعمان اعجاز نے یومِ آزادی کے موقع پر ایک ایسا بیان دیا ہے جو سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گیا۔
تین دہائیوں سے شوبز انڈسٹری میں اپنی فنکارانہ صلاحیت اور بے باک رائے کے باعث پہچانے جانے والے نعمان اعجاز نے اس بار وطن کے نوجوانوں کے خوابوں اور مایوسی پر بات کی۔
انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ بچے جو کبھی 14 اگست پر سبز ہلالی پرچم اور جھنڈیاں لگاتے تھے، ایک روشن اور مضبوط پاکستان کا خواب دیکھتے تھے، آج انہی بچوں کی جگہ نوجوانوں کو ویزا لائنوں میں کھڑا دیکھ کر دل ٹوٹ جاتا ہے۔ ان کے مطابق کرپشن، ناانصافی، میرٹ کی پامالی اور عدم تحفظ نے ان کے خواب چُرا لیے ہیں۔
’200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں‘، مہنگی بجلی پر نعمان اعجاز کی عوامی ترجمانی
نعمان اعجاز نے اس رجحان کو صرف ہجرت نہیں بلکہ "خوابوں کا جنازہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ خواب ہیں جو ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے دفن کیے۔
سوشل میڈیا صارفین نے بھی ان کے بیان سے اتفاق کیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ میں 14 اگست کو عید کی طرح مناتا تھا، اب صرف ملک چھوڑنا چاہتا ہوں، جبکہ دوسرے نے کہا، "میں بھی اسی نسل سے ہوں اور آج مکمل طور پر ناامید ہوں۔
یومِ آزادی کی تیاریوں کے شور میں یہ بیان ایک تلخ یاد دہانی بن کر سامنے آیا کہ قوم کے نوجوانوں کے خواب اور امیدیں کس تیزی سے ماند پڑ رہی ہیں۔