نیو یارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے دوران مسلم ممالک کی جانب سے شدید احتجاج اور واک آؤٹ کیا گیا، جس کے نتیجے میں جنرل اسمبلی کا ہال خالی ہو گیا۔
نیتن یاہو جب اجلاس سے خطاب کے لیے اسٹیج پر آئے تو ان کے خلاف ماحول سخت تناؤ کا شکار تھا۔ خطاب شروع ہوتے ہی پاکستان سمیت مسلم ممالک کے نمائندوں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔ نیتن یاہو کو خالی ہال دیکھ کر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور ان کا خطاب عالمی سطح پر شدید تنقید کی زد میں آ گیا۔
نیتن یاہو نیویارک آئے تو گرفتار کراؤں گا: میئر امیدوار زہران ممدانی
اسرائیل کے حالیہ اقدامات، خاص طور پر فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک کی ناراضی میں شدت آ چکی ہے، اور یہی احتجاج اس کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بھی کچھ دیر بعد اسی اجلاس سے خطاب کریں گے، جس میں وہ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ مسائل کو بھرپور انداز میں اٹھائیں گے۔ ان کا خطاب عالمی منظرنامے پر پاکستان کے مؤقف کی وضاحت کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔