غزہ، اسرائیلی افواج کی وحشیانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 107 فلسطینی شہید ہو گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے پہلے ایک مسجد کو خالی کرنے کا حکم دیا اور پھر اسی کے قریب قائم ایک پناہ گزین اسکول پر فضائی حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں دو صحافیوں سمیت 40 سے زائد افراد شہید ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق تازہ ترین حملوں میں زیادہ تر نشانہ معصوم شہریوں، خواتین اور بچوں کو بنایا گیا ہے، جن میں بڑی تعداد زخمیوں کی بھی ہے۔
دوسری طرف، اسرائیلی حملے صرف غزہ تک محدود نہیں رہے، لبنان میں بھی ایک کارروائی کے دوران حماس کے ایک رہنما کو ہدف بنا کر قتل کر دیا گیا ہے۔
غزہ میں جاری محاصرے اور بمباری کے باعث قحط کی صورت حال شدید تر ہو چکی ہے، جہاں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہو کر کمزور ہوتے جا رہے ہیں، ورلڈ سینٹرل کچن نے امدادی اشیاء کی قلت کے باعث غزہ میں اپنی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انسانی بحران کی شدت کے پیش نظر، امریکی کانگریس کے 94 ڈیموکریٹ ارکان نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل بحال کرے تاکہ معصوم شہریوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔