یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس سے جاری جنگ کے خاتمے کے بعد صدارت کا عہدہ چھوڑنے کی پیشکش کر دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کا اصل مقصد ملک میں امن قائم کرنا ہے، نہ کہ صدارت پر قائم رہنا۔
زیلنسکی نے ایک امریکی نیوز ویب سائٹ کو انٹرویو میں واضح کیا کہ اگر جنگ کا خاتمہ ممکن ہو تو وہ عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "اگر میری صدارت چھوڑنے سے جنگ رُکتی ہے، تو میں فوراً تیار ہوں، کیونکہ انسانوں کی زندگیاں زیادہ اہم ہیں”۔
روس کا یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ، کیف میں سرکاری دفاتر تباہ، 4 افراد ہلاک
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان 2022 سے جاری جنگ میں اب تک لاکھوں فوجی اور عام شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ متعدد بار جنگ بندی کی کوششیں کی گئیں مگر خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔
زیلنسکی کا یہ بیان بین الاقوامی سطح پر ایک سنجیدہ سیاسی پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یوکرینی قیادت اب بھی امن کی راہ پر تیار ہے، چاہے اس کے لیے ذاتی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔