بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کانگریس رہنما محمد اظہرالدین نے جمعہ کے روز بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف اٹھا لیا، یوں ان کے سیاسی سفر کی ایک نئی اننگز کا آغاز ہوگیا۔
حلف برداری کی تقریب راج بھون، حیدرآباد میں منعقد ہوئی، جہاں گورنر جِشنو دیو ورما نے اظہرالدین سے عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔ اس موقع پر ان کے صاحبزادے اسدالدین اظہرالدین، جو حال ہی میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری مقرر ہوئے ہیں، بھی موجود تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ محمد اظہرالدین کو اقلیتی بہبود کی وزارت سونپی جائے گی۔ وہ تلنگانہ کی 2023 میں قائم ہونے والی کانگریس حکومت کی کابینہ میں پہلے مسلم وزیر ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ کابینہ میں اظہرالدین کی شمولیت مسلم ووٹرز سے رابطے کو مضبوط کرنے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب جوبلی ہلز اسمبلی نشست پر ضمنی انتخاب 11 نومبر کو ہونے والا ہے جو مسلم ووٹرز کی بڑی آبادی والا حلقہ ہے۔
دوسری جانب، بی جے پی نے اظہرالدین کی تقرری پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
بی جے پی تلنگانہ کے صدر رام چندر راؤ نے چیف الیکٹورل آفیسر کے پاس شکایت درج کروائی ہے، مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ اقدام انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔
 یاد رہے کہ 62 سالہ اظہرالدین نہ صرف ایک کامیاب کرکٹر رہے ہیں بلکہ انہوں نے 1990 کی دہائی میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت بھی کی تھی، اور اب وہ سیاست میں اپنی “نئی اننگز” شروع کر چکے ہیں۔
 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 
