پاکستان کے اوپننگ بلے باز فخر زمان کو سری لنکا کے خلاف ٹرائی نیشن سیریز کے فائنل میں آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے۔
آئی سی سی کے اعلامیے کے مطابق فخر زمان نے میچ کے اہم مرحلے میں آؤٹ ہونے کے بعد ایمپائر کے فیصلے پر عدم اتفاق کا اظہار کیا اور بحث کی، جو کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.3 کی خلاف ورزی قرار دی گئی۔
یہ خلاف ورزی لیول ون کی کیٹیگری میں شامل ہے، جس کا تعلق کھیل کے دوران نظم و ضبط اور ایمپائر کے فیصلوں کے احترام سے ہے۔
آئی سی سی نے فخر زمان کو اس حرکت پر میچ فیس کا دس فیصد جرمانہ عائد کیا اور ان کے ڈسپلنری ریکارڈ میں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ شامل کیا۔
آئی سی سی قوانین کے مطابق دو سال کے اندر چار ڈی میرٹ پوائنٹس جمع ہونے پر کھلاڑی کو ایک میچ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے فخر زمان کے لیے یہ ایک تنبیہی قدم ہے تاکہ مستقبل میں نظم و ضبط قائم رہے۔
میچ کے دوران یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پاکستانی بلے باز کو ایمپائر نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا، جس پر فخر زمان نے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سخت لہجے میں اعتراض اٹھایا۔
فخر زمان نے ریٹائرمنٹ کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
ایمپائر کی رپورٹ کے بعد میچ ریفری نے شواہد کا جائزہ لیا اور سزا کا فیصلہ سنایا۔
آئی سی سی نے اس موقع پر پلیئر آف دی منتھ کے لیے نامزدگیوں کا بھی اعلان کیا، جس میں پاکستانی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
فخر زمان کے اس اقدام پر شائقین نے ردِ عمل کا اظہار کیا، تاہم آئی سی سی کا موقف واضح ہے کہ کھیل کے دوران نظم و ضبط برقرار رکھنا اور ایمپائر کے فیصلوں کا احترام ہر کھلاڑی پر لازم ہے۔
سزا کے بعد فخر زمان کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ آئندہ میچز میں کوڈ آف کنڈکٹ کی مکمل پابندی کریں تاکہ کسی مزید جرمانے یا پابندی سے بچا جا سکے۔
