اسلام آباد میں جماعت اسلامی پنجاب کے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پنجاب، ڈاکٹر طارق سلیم، نے بلدیاتی انتخابات اور حکومت کی حالیہ پالیسیوں پر سوالات اٹھائے۔
ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ بلدیاتی ایکٹ ایک غیر مناسب قانون ہے اور پنجاب میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کروانے کی کوشش سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی میں ہچکچاہٹ کیوں دکھائی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موٹر وہیکل آرڈیننس جلد بازی میں لایا گیا، جس سے عوام کو پہلے آگاہی دینی چاہیے تھی، اور چھوٹے بچوں پر مقدمات چلانے سے ان کے مستقبل پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔
عظمیٰ بخاری نے ڈاکٹر طارق سلیم کا شکریہ ادا کر دیا
ڈاکٹر طارق نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جرمانے اور مقدمات کے باوجود سڑکیں ابھی تک قابل قبول حالت میں نہیں ہیں، اور ٹی ایل پی کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے بنائی گئی خندقیں آج بھی ویسی کی ویسی موجود ہیں۔
انہوں نے لائنس کے اصول کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اسے مشکل سے ناممکن بنا دیا گیا ہے، جس سے لوٹ مار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
