پیر, 16 جون , 2025

صنعتی ورکرز کے بچوں کو کامسیٹ یونیورسٹی میں مفت تعلیم دی جائے گی، مریم نواز

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک بڑا اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے صنعتی اور مائنز ورکرز کے بچوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، اس سلسلے میں پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ نے باضابطہ طور پر درخواستیں طلب کر لی ہیں۔

اعلان کے مطابق ورکرز کے بچے کامسیٹ یونیورسٹی اسلام آباد سمیت اس کے سب کیمپسز ایبٹ آباد، واہ کینٹ، اٹک، لاہور، ساہیوال اور وہاڑی میں داخلہ حاصل کر سکیں گے، جن کی تمام تر تعلیمی فیس پنجاب حکومت برداشت کرے گی، اس سہولت سے معذور یا فوت شدہ ورکرز کے بچے بھی مستفید ہو سکیں گے، جنہیں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے کسی مالی بوجھ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

latest urdu news

درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخیں کیمپس کے مطابق مختلف رکھی گئی ہیں: اسلام آباد کیمپس کے لیے 9 جولائی، لاہور کے لیے 17 جولائی، ایبٹ آباد اور واہ کینٹ کے لیے 4 اگست، اٹک اور وہاڑی کے لیے 11 اگست جبکہ ساہیوال کے لیے 15 اگست مقرر کی گئی ہے۔

درخواست فارم کے ساتھ ورکر کا قومی شناختی کارڈ، رجسٹرڈ سرٹیفکیٹ، طالبعلم کا شناختی کارڈ یا ب فارم، سوشل سکیورٹی کارڈ یا اولڈ ایج بینیفٹ کی کاپی منسلک کرنا لازمی ہوگا، آن لائن اپلائی کرنے کے بعد تمام دستاویزات داخلہ فارم کے ہمراہ جمع کرانا ہوں گے، جس کی تفصیل کامسیٹ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مزدور ہمارے سر کا تاج ہیں، اور ان کے بچوں کی تعلیم، صحت اور فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ایسے تاریخی اقدامات کر رہی ہے جن کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، ان کا کہنا تھا کہ اب پنجاب میں کوئی بھی بچہ، چاہے وہ کسی مزدور کا ہی کیوں نہ ہو، تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔

یاد رہے کہ پنجاب میں ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے کامسیٹ یونیورسٹی جیسے معتبر اداروں میں داخلے کی یہ سہولت پہلی بار متعارف کروائی گئی ہے،یہ پروگرام صنعتی مزدوروں، کان کنوں اور دیگر محنت کش طبقے کے بچوں کے لیے تعلیمی ترقی کے دروازے کھولے گا، جو عموماً مالی مجبوریوں کے باعث اعلیٰ تعلیم سے محروم رہ جاتے تھے، اس قدم سے نہ صرف تعلیمی میدان میں مساوات کو فروغ ملے گا بلکہ مستقبل میں مزدور طبقے کی سماجی و معاشی بہتری کی راہ بھی ہموار ہو گی۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter