آسٹریلیا کے جارح مزاج بیٹر ٹم ڈیوڈ کی شاندار اور ریکارڈ ساز اننگز کی بدولت ویسٹ انڈیز کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں چھ وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، میچ کے دوران ریکارڈز کا ایک طوفان دیکھنے کو ملا جب ٹم ڈیوڈ نے صرف 37 گیندوں پر ناقابل شکست 102 رنز بنائے اور اپنی ٹیم کو 214 رنز کا ہدف صرف 16.1 اوورز میں حاصل کر کے دے دیا۔
قبل ازیں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 214 رنز بنائے۔ شائے ہوپ نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 57 گیندوں پر 102 رنز کی اننگز کھیلی، جو ویسٹ انڈیز کی جانب سے انفرادی طور پر قابل ذکر کارکردگی تھی۔
جواب میں آسٹریلیا نے آغاز سے ہی جارحانہ انداز اپنایا، اور اس مہم کو ٹم ڈیوڈ نے اپنی پہلی ٹی ٹوئنٹی سنچری کے ساتھ یادگار بنا دیا۔ انہوں نے نہ صرف 16 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی بلکہ مارکس اسٹوئنس کا تیز ترین ففٹی کا آسٹریلوی ریکارڈ بھی توڑ دیا، جس نے 17 گیندوں پر یہ سنگ میل عبور کیا تھا۔ اس کے علاوہ، ڈیوڈ نے 37 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کر کے جوش انگلس کا 43 گیندوں پر بنائی گئی سنچری کا ریکارڈ بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
ان کے ہمراہ بیٹنگ کرنے والے میچل اوون نے بھی برق رفتاری سے 16 گیندوں پر 36 رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے، جس سے آسٹریلیا کو میچ جیتنے میں بڑی مدد ملی۔ ٹم ڈیوڈ کو ان کی دھواں دھار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس فتح کے ساتھ آسٹریلیا نے پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 0-3 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی ہے، اور بقیہ دو میچوں کے نتائج اب سیریز پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔