پچاس سال بعد ارشد ندیم نے اس روایت کو زندہ کرتے ہوئے پاکستان کو ایک بار پھر ایتھلیٹکس کی ایشیائی دنیا میں سرفراز کیا ہے۔ ان کی یہ جیت نہ صرف انفرادی کامیابی ہے بلکہ پوری قوم کے لیے فخر اور خوشی کا باعث بنی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر کھلاڑیوں کو مناسب سہولیات، رہنمائی اور حوصلہ فراہم کیا جائے تو وہ عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔ ارشد ندیم اب صرف ایک کامیاب ایتھلیٹ ہی نہیں بلکہ پاکستان کی نوجوان نسل کے لیے ایک مثالی ہیرو بن چکے ہیں، جنہوں نے اپنی محنت، استقامت اور جذبے سے تاریخ رقم کی ہے۔
ارشد ندیم اب صرف ایک کامیاب ایتھلیٹ نہیں بلکہ پاکستان کی نوجوان نسل کے لیے ایک مثالی ہیرو بن چکے ہیں، جنہوں نے اپنی محنت، استقامت اور جذبے سے تاریخ رقم کی ہے۔ اس تاریخی کامیابی کی مکمل تفصیلات اور پس منظر کے لیے یہ رپورٹ ضرور ملاحظہ کریں۔