ایپل ایک بار پھر موبائل ٹیکنالوجی میں انقلابی قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔ حال ہی میں فائل کیے گئے ایک پیٹنٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ کمپنی مستقبل کے آئی فونز کے لیے ایک ایسی امیج سینسر ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے جو انسانی آنکھ کی طرح روشنی کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوگی۔
یہ ٹیکنالوجی اسمارٹ فون کیمروں کو وہ صلاحیت دے سکتی ہے جو اس وقت صرف پروفیشنل فلمی کیمروں تک محدود ہے۔ ایپل کا مقصد ہے کہ اسمارٹ فون کیمروں کی ڈائنامک رینج کو اس حد تک بڑھایا جائے کہ وہ روشنی اور سائے دونوں کو بالکل ویسے محفوظ کریں جیسے انسانی آنکھ کرتی ہے۔ انسانی آنکھ کی ڈائنامک رینج 20 سے 30 اسٹاپس تک ہوتی ہے، جبکہ موجودہ اسمارٹ فون کیمرے 10 سے 13 اسٹاپس تک محدود ہیں۔
ایپل کے نئے سینسر کی بنیاد ‘اسٹیکڈ پکسلز’ پر ہے، جو دو تہوں پر مشتمل ہوگا: ایک روشنی کو جذب کرے گی اور دوسری اس ڈیٹا کو پروسیس کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ، ایک جدید LOFIC (Lateral Overflow Integration Capacitor) ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی، جو ہر پکسل کو منظر کی روشنی کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت دے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک ہی تصویر میں اندھیرے اور روشن حصے یکساں خوبصورتی سے قید کیے جا سکیں گے۔
ایپل کی یہ ٹیکنالوجی صرف امیج کوالٹی نہیں بلکہ پروسیسنگ میں بھی بڑی تبدیلی لائے گی۔ ہر پکسل کے ساتھ نصب الگ میموری سرکٹ تصویر کے بننے کے لمحے ہی شور (Noise) کو ناپ کر ختم کرے گا، جس سے دھند یا گرین جیسے مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے، بغیر کسی ایڈیٹنگ کی ضرورت کے۔
تاہم فی الحال یہ ٹیکنالوجی صرف پیٹنٹ کی سطح پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ یہ فیچر براہِ راست آئی فون 17 میں نہ آئے، لیکن آنے والے ماڈلز میں اس کی جھلک ضرور دیکھی جا سکتی ہے۔
اگر ایپل اس خواب کو حقیقت میں بدلنے میں کامیاب ہو گیا تو اس کا مطلب ہوگا ایک ایسا اسمارٹ فون کیمرہ جو آنکھ کی طرح دیکھے، اور وہی دکھائے جو ہم خود دیکھتے ہیں — بغیر روشنی بگڑے، بغیر تفصیل کھوئے۔