یمن کے جنوبی ساحل پر دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا جہاں ایک کشتی بحیرہ عرب میں ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 68 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
واقعہ صوبہ ابیان کے ضلع احور کے قریب اس وقت پیش آیا جب کشتی خراب موسم کے باعث سمندر کی موجوں کا سامنا نہ کر سکی اور الٹ گئی۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق کشتی میں 150 کے قریب افراد سوار تھے، جن میں سے 10 کو بچا لیا گیا ہے، جب کہ باقی درجنوں افراد تاحال لاپتا ہیں، ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، تاہم شدید موسم اور سمندری لہروں کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کشتی میں سوار افراد کا تعلق کس ملک سے تھا اور وہ کہاں جا رہے تھے، تاہم مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ لوگ غیر قانونی طور پر سفر کر رہے تھے۔ یمن کے ساحلی علاقے ماضی میں بھی انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہجرت کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں، جس کے باعث اس طرح کے حادثات اکثر پیش آتے ہیں۔
یاد رہے کہ یمن کے ساحلوں پر اس سے قبل بھی کئی مرتبہ تارکین وطن یا غیر قانونی مسافروں کی کشتیاں ڈوبنے کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ علاقائی تنازعات، بدامنی اور غربت کی وجہ سے ہزاروں افراد بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک راستے اختیار کرتے ہیں، جو اکثر جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔