اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امدادی قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر کارروائی کرتے ہوئے 42 کشتیوں میں سوار 450 سے زائد غیر ملکی کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے، جن میں سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔
گرفتار کارکنوں کو اشدود بندرگاہ منتقل کر کے یورپ ڈی پورٹ کیے جانے کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوجی ہیلمٹ اور نائٹ وژن گاؤگلز کے ساتھ کشتیوں پر چڑھ کر رضاکاروں کو گرفتار کرتے دکھائی دیے، جنہوں نے ہاتھ اٹھائے ہوئے تھے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا نے سوشل میڈیا پر تصدیق کی کہ گرفتار کارکنوں کو ایک بڑی کارگو شپ پر منتقل کیا گیا ہے۔
کارروائی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے، یورپ، کراچی، بیونس آئرس، اور میکسیکو سٹی میں مظاہرے ہوئے جبکہ اٹلی میں مزدور یونینز نے ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے۔
صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ: عالمی سطح پر شدید ردعمل، یورپ میں مظاہرے اور سفارتی احتجاج
قابل ذکر ہے کہ ایک کشتی میرینیٹ اب بھی غزہ کی طرف سفر جاری رکھے ہوئے ہے، اور ایک کشتی میکینو غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہے جو اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے والی پہلی کشتی بن سکتی ہے۔
یہ امدادی قافلہ 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا اور مختلف ممالک کی کشتیوں نے اس میں شرکت کی تھی۔ اسرائیلی بحریہ نے فلسطینی حدود سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کے فاصلے پر قافلے کو روکا تھا۔