سرکاری دورے پر یورپ جانے والے سینیٹ افسر حیدر علی سندرانی کے اہلخانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست دیدی گئی ہے۔
وزارت خارجہ کو اس معاملے میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ سینیٹ افسر حیدر علی سندرانی کے اہلخانہ نے یورپ جاکر مغربی یورپی ممالک میں سے 1 میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے اور واپس نہیں لوٹے
وزارت خارجہ کی جانب سے قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسران اور اہلکاروں کے لیے تعارفی نوٹ کی زبانی اور تعارفی خطوط کے اجراء کے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
اب زبانی اور تعارفی خطوط جاری کرنے کے لیے پالیسی رہنما خطوط پر عمل کیا جائے گا۔
سینیٹ یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے درخواستیں موصول ہونے کے بعد سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو سرکاری دورے کے لیے نوٹ جاری کیا جائے گا اور ان کے نجی دوروں کے لیے تعارفی نوٹ بھی جاری کیا جائے گا۔
تعارفی خطوط قومی اسمبلی یا سینیٹ سیکرٹریٹ کی طرف سے حلف نامے کیساتھ مشروط ہوں گے کہ وہ کسی بھی ملک میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے مجاز نہیں ہونگے۔
سرکاری اور نجی دوروں پر جانے والے قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسران اور افسران کے اہل خانہ کو آئی ایل ایس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
یہ پالیسی گائیڈ لائنز نائب وزیراعظم پاکستان و سینیٹر اسحاق ڈار کی منظوری سے جاری کی گئی ہیں۔