ہفتہ, 26 اپریل , 2025

26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں محمد انس نامی شہری کی جانب سے ایڈووکیٹ عدنان خان کی وساطت سے درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے پاس دو تہائی اکثریت سے آئین میں ترمیم کا اختیار تو ہے، لیکن یہ ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور اداروں کے اختیارات کی تقسیم کے خلاف ہے۔

latest urdu news

درخواست گزار نے یہ موقف بھی اپنایا ہے کہ پارلیمنٹ کو عدلیہ کے امور میں مداخلت کا کوئی اختیار نہیں ہے، اور 26 ویں آئینی ترمیم نے چیف جسٹس کی تقرری کا اختیار حکومت کے سپرد کر دیا ہے، جو عدلیہ کی آزادی کے منافی ہے۔ لہذا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

ادھر سندھ ہائی کورٹ میں بھی 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ الٰہی بخش ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت قانون، اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اس ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی اور قانون کی بالادستی کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اور یہ اقدام عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ہے۔ درخواست میں ترمیم کے سیکشن 8، 11، اور 14 کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ قانونی کارروائیاں اس وقت عدلیہ اور حکومت کے درمیان اختیارات کی تقسیم پر ایک اہم قانونی جنگ کا آغاز کر رہی ہیں، جو آئندہ سیاسی و عدالتی منظرنامے میں اہمیت رکھتی ہیں۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter