بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کیلئے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا مسترد۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے9 مئی کیسز میں بانی پی ٹی آئی کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی کا پولی گرافکس اور وائس میچنگ ٹیسٹ ہونا باقی ہے،انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 2 ٹیسٹ کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں ایسی بات نہ کریں، ذوالفقار نقوی نے کہا کہ میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔
بانی پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سلمان صفدرنے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ میرے موکل پر 300 سے زائد کیسز ہیں، بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لینے کیلئے سپریم کورٹ خصوصی ہدایات جاری کرے تاکہ میری ملاقات ہو جائے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وکیل سلمان صفدر سے مکالمہ کیا کہ آپ جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے جانا چاہتے ہیں چلے جائیں، ہم کوئی حکمنامہ جاری نہیں کریں گے، آپ بغیر عدالتی حکمنامے ملاقات کریں، ملاقات ہو جائے گی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر کو اڈیالہ جیل میں ملاقات کرکے ہدایات لینے کیلئے وقت فراہم کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ کل بانی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ملاقات کا دن تھا تاہم کئی پارٹی رہنماؤں اور اہل خانہ کو اڈیالہ جیل کے باہر مختلف مقامات پر روک دیا گیا تھا۔
حکام کی جانب سے ملاقات کیلئے آئی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو گورکھ پور ناکے پر روک لیا گیا تھا۔
تاہم بانی پی ٹی آئی سے 5 وکلاء کو ملنے کی اجازت دی گئی تھی جن میں بیرسٹر گوہر خان، فیصل چوہدری شامل تھے، سلمان صفدر، رائے سلمان کھرل اور علی عمران شہزاد بھی ملاقات میں شامل تھے۔