امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اہل غزہ کامیاب ہوگئے، یہ معاہدہ اسرائیل کی نہیں امریکا کی بھی شکست ہے۔
بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا گیا اور کہا کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا، حماس اور اسرائیل کیساتھ جنگ بندی کے مراحل پر عمل درآمد کے حوالے سے کام جاری ہے۔
قطری وزیر اعظم کا بتانا تھا کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی، معاہدے کے پہلے مرحلے میں بے گھر افراد کی گھروں کو واپسی شامل ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے غزہ جنگی بندی معاہدے پر بیان دیتے ہوئے کہا گیا کہ نیتن یاہو نے حماس کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا اعلان کیا تھا اور اب اسرائیل نے حماس کے سامنے جھک کر معاہدہ کیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے مشرق وسطیٰ کی تاریخ کی خونی جنگ کا آغاز کیا، آج اسی حماس کے سامنے جھک کر جنگ بندی کا معاہدہ کرنا پڑا، یہ صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ امریکا کی بھی شکست ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج اہل غز ہ کامیاب ہوگئے، اسماعیل ہنیہ اور یحییٰ سنوار اپنے بھائیوں کی جیت کا نظارہ کر رہے ہوں گے، شہدا بھی اہل غزہ کے جشن کا نظارہ کر رہے ہوں گے، شہید زندہ رہتے ہیں۔ اس جنگ کے 47 ہزار شہدا بھی زندہ رہیں گے۔
یاد رہے کہ 6 ہفتوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد 3 مراحل میں کیا جائے گا، مرحلہ وار سویلین قیدیوں کا تبادلہ اور جنگ کے خاتمے پر مذاکرات ہوں گے۔
دوسرے مرحلے میں اسرائیلی فورس کے قیدی حماس رہا کرے گی اور غزہ کے عوامی مقامات سے اسرائیلی فوج کا انخلا ہوگا، تیسرے مرحلے میں اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا اور غزہ کی تعمیر نو پر کام کیا جائے گا۔