رہنما پیپلز پارٹی راجا پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی سے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ مانگا ہے، نہ کوئی غیر ملکی دباؤ ہے نہ عدالتی فیصلہ مؤخر ہونے کا اس سے کوئی تعلق ہے۔
رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار نے کہا کہ انھیں تو ٹرمپ کا فون نہیں آیا کہ وہ ان کے ساتھ بیٹھیں اور بات کریں، مل کر بات چیت کرنے سے مسائل حل ہوتے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ ہم ریلیف نہیں مانگ رہے بلکہ فیکٹ اینڈ فائنڈنگ چاہتے ہیں، ایسا کوئی مطالبہ نہیں کر رہے جو ماورائے آئین ہو۔
سینیٹر عرفان صدیقی نےنجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی کو معلومات پہنچائے اور ہدایات لے، پر آج کے مذاکرات میں بڑی سختی سے یہ بات طے کی گئی ہے کہ معاملات اسی چار دیواری میں طے کریں گے۔
عرفان صدیقی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کے فیصلے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، کوئی بھی مذاکرات تلوار لٹکا کر نہیں کرسکتے۔
دوسری جانب سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ سویلین کا ملٹری ٹرائل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملٹری ٹرائل سے متعلق تمام قانونی آپشنز کو استعمال کیا جائے گا، حکومت کی معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کو بھی ناکام بنائیں گے۔