کراچی، سندھ میں 132 ویٹرنری ڈاکٹرز کو سندھ پبلک سروس کمیشن امتحان پاس کیے بغیر مستقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین سندھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نثار کھوڑو کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں محکمہ فشریز اینڈ لائیو اسٹاک کے سال 2018 تا 2021 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق آڈٹ کے دوران 132 ویٹرنری ڈاکٹروں کو سندھ پبلک سروس کمیشن امتحان پاس کیے بغیر مستقل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
17 گریڈ کے ویٹرنری ڈاکٹرز کو ایڈہاک بنیادوں پر کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا تھا۔
اعلامیے میں یہ کہا گیا ہے کہ ڈی جی آڈٹ سندھ کی جانب سے ڈاکٹروں کو مستقل کرنے کے عمل کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا گیا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے یہ ہدایت کی گئی ہے کہ آڈٹ پیرا کی ویریفکیشن 10 دن میں ڈی جی آڈٹ سندھ سے کرائی جائے۔
اجلاس میں سیکرٹری فشریز اینڈ لائیو اسٹاک نے کہا کہ ویٹرنری ڈاکٹروں کو مجاز اتھارٹی کی منظوری سے مستقل کیا گیا تھا۔
چیئرمین کمیٹی نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو قانون کے تحت مستقل کیا گیا تھا تو آڈٹ سے ریکارڈ ویریفائی کیوں نہیں کرایا گیا؟ آڈٹ سے ریکارڈ کی ویریفکیشن کے بغیر آڈٹ پیرا سیٹل نہیں کریں گے۔