لبنان کی وزارتِ صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں ایک شہری شہید اور سات دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، یہ حملے لبنانی علاقوں میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی تصور کیے جا رہے ہیں۔
لبنان کے صدر جوزف اون نے اسرائیل کی ان کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل منظم انداز میں جارحیت کر رہا ہے اور اس کے حملے نہ صرف انسانی جانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں بلکہ شہری انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔
صدر جوزف اون نے اس بات پر زور دیا کہ جاری حملے امن کے لیے خطرہ ہیں اور یہ لبنان کی خودمختاری اور علاقائی استحکام کے لیے سنگین چیلنج ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو فوری طور پر مداخلت کر کے اس بحران کو روکنا چاہیے۔
حماس نے مزید 4 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
ادھر اسرائیلی فوج نے لبنان میں سرگرم ایک این جی او "گرین ود آؤٹ بارڈر” کی تنصیبات پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ تنصیبات حزب اللہ کی موجودگی کو چھپانے کے لیے استعمال ہو رہی تھیں، جس کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں کے دوران عالمی امن فوج کا ایک سپاہی بھی زخمی ہوا ہے، جس سے خطے کی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ علاقائی سلامتی کے لیے یہ صورتحال ایک تشویشناک پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
یہ حملے موجودہ کشیدہ حالات میں خطے میں امن کی بحالی کے لیے جاری کوششوں کو دھچکا پہنچا سکتے ہیں، اور اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی ادارے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔