گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل پانچ روزہ سرکاری دورے پر روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ پہنچ گئے ہیں، جہاں مقامی حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس دورے میں ان کے ہمراہ بلوچستان کی تین جامعات کے وائس چانسلرز بھی شامل ہیں، جن میں جامعہ لورالائی، لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، اور بلوچستان یونیورسٹی کے سربراہ شامل ہیں۔
وفد 17 اور 18 اپریل کو سینٹ پیٹرز برگ میں روسی حکام سے اہم ملاقاتیں کرے گا، ذرائع کے مطابق اس دورے کا بنیادی مقصد تعلیم اور سائنسی میدان میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
روسی قونصل جنرل آندرے فیدروف، جو اس وقت کراچی میں تعینات ہیں، نے پاکستانی تعلیمی اداروں کی دلچسپی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ انسانی وسائل سب سے قیمتی سرمایہ ہیں جن میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، جن کی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کر کے دونوں اقوام فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
قونصل جنرل کے مطابق، روسی جامعات میں اس وقت پاکستانی طلبہ کے لیے 50 نشستوں پر مفت تعلیم دی جا رہی ہے، تاہم اس تعداد میں اضافے پر بھی غور کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اس حوالے سے پیش رفت متوقع ہے۔
گورنر شیخ جعفر مندوخیل کا روس کا یہ تعلیمی دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ کی جامعات میں فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے والے طلبہ کو دبایا جارہا ہے، ان پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور کچھ طلبہ کو ویزے منسوخ کر کے ملک بدر بھی کیا جا رہا ہے۔