نجی کمپنی کے مینجر اور ڈرائیور کا قاتل مدعی مقدمہ نکلا، شاطر و سفاک ملزم عثمان علی بٹ کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق مورخہ 02/10/2024 کو تھانہ رحماینہ پولیس کو عثمان علی بٹ سکنہ محلہ چوہدری پارک لاہور حال مقیم کھاریاں نے اطلاع دی کہ اسکے خالہ زاد بھائی وبزنس پارٹنر مسمی شیراز سرور کو نامعلوم افراد نے اغواکر لیا ہے۔
اطلاع موصول ہونے پر تھانہ رحمانیہ پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا، جبکہ اسی دن مورخہ 02/10/2024 کو تھانہ رحمانیہ پولیس کو اطلاع موصول ہوئیکہ وینس بن نزدجی ڈی روڑ پر ایک ڈیڈ باڈی پڑی ہوئی ہے جس کی شناخت دانش سرور کے نام سے ہوئی۔
بعد ازاں پتا چلا کہ اغوا ہونے والے شیراز سرور کا ڈرائیور تھا، اطلاع موصول ہونے پر تھانہ رحمانیہ پولیس نے پنجاب فرائزک سائنس ایجنسی کے ماہرین کے ہمراہ کرائم سین سے شواہد اکٹھے کئے اورمقتول دانش سرور کے بھائی عاصم سرور کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
دوران تفتیس یہ بات سامنے آئی کہ ملزم عثمان علی بٹ مدعی مقدمہ نے اپنی دوسری بیوی مسما صبا کے ہمراہ مل کر مورخہ 01/10/2024 کو مغوی شیراز سرور جو کہ اسکا خالہ زاد بھائی و بزنس پارٹنرتھا، جس کو گھر بلا کر بزریعہ فائر قتل کر دیا۔
نعش قریبی ایک خالی مکان میں چھپا دیں گے اور اسکے اغوا کا مقدمہ درج کروائیں گے اور دانش سرور کو قتل کرکے قتل کا الزام مقتول شیراز سرور پر لگا دیں گے۔
تاہم اسی دوران پولیس ٹیم نے انتھک محنت اور پیشہ وارانہ حلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے صرف ایک ہی ہفتہ کے اندر ہی دوہرے / اندھے قتل کی واردات کو ٹریس کر لیا اور شاطر و سفاک ملزم عثمان علی بٹ کوگرفتار کر لیا، تفتیش مقدمہ جاری ہے۔