جمعہ, 25 اپریل , 2025

کینالز کی تعمیر کے لیے ارسا کے سرٹیفکیٹ پر حکم امتناع، سندھ ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی، سندھ ہائیکورٹ نے نہروں کی تعمیر کے سلسلے میں ارسا کی جانب سے جاری پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ پر حکم امتناع جاری کر دیا، جس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

عدالت نے ارسا کی تشکیل اور پانی کی فراہمی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

latest urdu news

فیصلے کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے وکلا نے تفصیلی جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگا، جس پر عدالت نے دونوں فریقین کو دس روز کی مہلت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنی متعلقہ دستاویزات کی نقول درخواست گزار کے وکیل کو پیشگی فراہم کریں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ارسا میں سندھ سے وفاقی رکن کی عدم موجودگی پر کوئی اختلاف نہیں، درخواست گزار کے وکیل کے مطابق ارسا کی تشکیل قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں ہوئی، اور 25 جنوری 2025 کو جاری کردہ پانی دستیابی کا سرٹیفکیٹ کالعدم قرار دیا جائے۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں درخواست گزار کا مؤقف درست محسوس ہوتا ہے، عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ارسا میں وفاقی رکن کا تعلق سندھ سے ہونا ضروری ہے، جبکہ موجودہ رکن کا تعلق کسی اور صوبے سے ہے، جو کہ سنگین تنازع کو جنم دیتا ہے۔

عدالت نے حساس نوعیت کے پیش نظر یہ حکم دیا کہ پانی کی فراہمی سے متعلق جاری کردہ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر فی الحال کوئی عملی اقدام نہ اٹھایا جائے،عدالت نے یہ بھی کہا کہ آئین کا آرٹیکل 155 ایسے تنازعات کے حل اور ماہرین کی تقرری کی گنجائش فراہم کرتا ہے۔

عدالتی استفسار پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ متعلقہ آئینی آپشن پہلے ہی استعمال کیا جا چکا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter