اسلام آباد، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں ایسے بیج بوئے، جن کے نتائج آج پاکستانیوں کی شہادتوں کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ کسی قسم کا کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، جبکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔
طلال چودھری نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر دہشت گردوں کو بسایا نہ جاتا تو آج ملک کو ان حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا یہ کہنا ہے کہ وہ کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، ایک غیر ضروری تنازع پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے وضاحت کی کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں کسی قسم کے آپریشن کی کوئی بات نہیں ہوئی، بلکہ یہ تاثر وزیراعلیٰ کے پی خود پھیلا رہے ہیں۔
طلال چودھری نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا دہشت گردوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوسکتے تو کم از کم ان کے حامی بھی نہ بنیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ایک ہفتہ گزرنے کے بعد جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت کی، اور انٹیلی جنس اداروں پر تنقید کی، جبکہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 13 سالوں سے تحریک انصاف کی حکومت ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو 800 ارب روپے دیے گئے، مگر 8 ارب بھی صحیح طریقے سے خرچ نہیں کیے گئے، مذاکرات صرف ان لوگوں سے کیے جاتے ہیں جو ہتھیار نہیں اٹھاتے، جبکہ مسلح عناصر کے ساتھ معاملہ سکیورٹی فورسز ہی نمٹاتی ہیں۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستان میں روزانہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر 180 آپریشن کیے جا رہے ہیں، اور ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 95 فیصد دہشت گردی کے واقعات بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پیش آئے ہیں۔
طلال چودھری نے کہا کہ قومی سطح پر فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ ہر شہری اور ادارہ اپنی ذمہ داری ادا کرے گا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ خیبر پختونخوا سے آنے والی بعض آوازیں حب الوطنی پر سوالیہ نشان چھوڑ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بنوں مسجد حملے کی مذمت بانی پی ٹی آئی نے آج تک نہیں کی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ دہشت گردوں کے اصل سرپرست بانی پی ٹی آئی ہیں، جبکہ عوام نے بنوں اور لکی مروت میں خود
سیکیورٹی فورسز کا ساتھ دیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اجلاس میں شریک تھے، مگر باہر آکر غیر یقینی کی فضا پیدا کر رہے ہیں۔