کوئٹہ: بولان کے علاقے میں مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔
کوئٹہ: مچھ کی پہاڑیوں میں جعفر ایکسپریس پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر دیا، جس کے باعث ٹرین ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا، جبکہ دہشت گردوں نے ٹرین کو روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔
آج صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس جب گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو نامعلوم مسلح افراد نے اچانک ٹرین پر فائرنگ کر دی۔ اس حملے کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا۔ ٹرین میں موجود مسافر شدید خوف و ہراس کا شکار ہوگئے جبکہ علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
عینی شاہدین اور لیویز ذرائع کے مطابق، مسلح افراد نے ٹرین کو مچھ کی پہاڑیوں کے درمیان روک دیا اور مزید فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد مسافروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ ریلوے پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرین میں 600 سے 700 مسافر سوار تھے اور ان میں سے کچھ کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، تاہم ان کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔
مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 دن کی توسیع
ڈی ایس ریلوے کے پی آر او کے مطابق، تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور سبی سے ایمبولینسز جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور مزید کمک بھی روانہ کر دی گئی ہے تاکہ حملہ آوروں کو قابو میں کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، مسلح حملہ آوروں نے پہلے ریلوے لائن کو دھماکا خیز مواد سے تباہ کر کے ٹرین کو روکا اور پھر فائرنگ شروع کر دی، جس میں ڈرائیور سمیت کئی مسافر زخمی ہو گئے۔ اطلاعات ہیں کہ ملزمان نے مسافروں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ٹرین پر مکمل قبضہ کر لیا ہے، جبکہ علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی جاری ہے اور زخمیوں کو سبی منتقل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔