جمعہ, 25 اپریل , 2025

کوئلے کی کان پر دہشتگردانہ حملہ، ضلع بھر میں کوئلہ سپلائی تاحال معطل

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

دکی، کوئلے کی کان پر ہونیوالے دہشتگرد حملے کے بعد سے ضلع بھر میں کوئلہ سپلائی تاحال معطل ہے۔

لیبر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ عدم تحفظ کی وجہ سے 40 ہزار سے زائد مزدور آبائی علاقوں کو چلے گئے ہیں۔

latest urdu news

ایسوسی ایشن کے مطابق ضلع کی 1200 سے زائد کوئلہ کانوں میں 50 ہزار غیر مقامی مزدور کام کرتے تھے، روزانہ 150 تک ٹرک سندھ، پنجاب اور دیگر شہروں کو کوئلہ سپلائی کرتے تھے۔

لیبر ایسوسی ایشن کے مطابق کوئلہ سپلائی معطل ہونے سے پاکستان میں صنعتی پیداوار بھی متاثر ہے۔

ایسوسی ایشن کا کہنا کہ بلوچستان میں کوئلہ ذخائر کا حجم 25 کروڑ ٹن سے زائد ہے جہاں کوئلے کی 2600 کانوں میں 80 ہزار سے زائد مزدور کام کرتے ہیں۔

لیبر ایسوسی ایشن کے مطابق بلوچستان حکومت نے دکی حملے میں جان کی بازی ہارنے والے مزدوروں کے لواحقین کو 15، 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا، دکی میں ہونیوالے دہشتگرد حملے میں جاں بحق 21 افراد کو ابھی تک معاوضہ نہیں ملا، جان کی بازی ہارنے والوں میں سے 6 کا تعلق افغانستان سے ہے۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter