اترپردیش کے پریاگ راج میں مہا کمبھ میلے میں ہار بیچنے والی لڑکی نے دنیا کو اپنی آنکھوں کے جادو سے حیرت میں ڈال دیا ہے۔ یہ لڑکی اپنی خوبصورت، بڑی بڑی اور گہری آنکھوں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں جاری مہا کمبھ میلے میں لاکھوں زائرین کے درمیان مونالیزا بھونسلے نامی 16 سالہ ہار فروش لڑکی سوشل میڈیا پر اپنی خوبصورتی اور معصومیت کی وجہ سے موضوعِ بحث بن گئی ہیں۔
مونالیزا کے تیکھے نین نقش، سانولی رنگت، اور معصوم چہرے کو سوشل میڈیا صارفین نے لیونارڈو ڈاونچی کے مشہور فن پارے "مونالیزا” سے تشبیہ دی ہے۔ ان کی وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ تروینی سنگم میں سکون اور دھیمے مزاج کے ساتھ ہار بیچ رہی ہیں، جس سے زائرین اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز خاصے متاثر ہو رہے ہیں۔
مونالیزا بھونسلے کی شہرت نے جہاں ان کے پرستاروں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، وہیں ان کے کام پر منفی اثرات بھی ڈالے ہیں۔ زائرین اب ہار خریدنے کے بجائے ان کے ساتھ سیلفیز لینے اور ویڈیوز بنانے آتے ہیں، جس سے ان کی آمدنی متاثر ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک صارف سچن گپتا نے مونالیزا کی غیر معمولی مقبولیت کے معاشی اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے یہ شہرت زیادہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ مہا کمبھ میلہ ہندو مذہب کے اہم ترین مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے، جو ہر 12 سال بعد بڑے پیمانے پر منعقد ہوتا ہے۔ اس سال یہ میلہ 26 فروری تک جاری رہے گا، جس میں لاکھوں زائرین شرکت کر رہے ہیں۔
بھارت ریلویز نے خصوصی انتظامات کرتے ہوئے 80 سے زائد خصوصی ٹرینیں چلائیں، جبکہ میلے کی سیکیورٹی کے لیے 50 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
مونالیزا بھونسلے کی کہانی نہ صرف سوشل میڈیا پر شہرت کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے بلکہ یہ بھی سوال اٹھاتی ہے کہ ایسے واقعات مذہبی تہواروں کی افادیت اور مقاصد پر کیسے اثرانداز ہو سکتے ہیں۔