کلکتہ، وحشیانہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے اسپتال پہنچنے پر آنکھوں دیکھا قیامت خیز منظر بیان کردیا ہے۔
کچھ روز پہلے کلکتہ کے اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کیساتھ پیش آنے والے دردناک واقعے کے بعد بھارت بھر میں تاحال احتجاج جاری ہے۔
بھارتی اسپتال کی ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا اور 31 سالہ لیڈی ڈاکٹر کی لاش کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی۔
ڈاکٹرز کی جانب سے پوسٹ مارٹم میں خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے۔
حال ہی میں غیر ملکی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ڈاکٹر کے والد نے دلخراش تفصیلات بیان کیں۔
ڈاکٹر کے والد نے بتایا مجھے رات 11 بجے ایک کال آئی اور بتایا گیا کہ آپ کی بیٹی نے خودکشی کرلی ہے، میں 12 بجے اسپتال پہنچ گیا لیکن بیٹی کی لاش بالآخر رات ساڑھے 3 بجے دیکھی۔
صرف میں جانتا ہوں کہ جب میں نے اسے دیکھا تو مجھ پر کیا گزری اس کے جسم پر کپڑے ہی نہیں تھے، وہ صرف چادر میں لپٹی ہوئی تھی، اس کی ٹانگیں الگ تھیں اور ایک ہاتھ اس کے سر پر تھا۔
ڈاکٹر کے والد کا کہنا تھا کہ ہم نے سب کچھ کھو دیا ہے، ہمارے پاس کچھ نہیں بچا، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔