ہفتہ, 26 اپریل , 2025

کسی بھی شہری کیلئے کسی بھی شہر میں پاسپورٹ بنوانا ممکن ہوگیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکام نے حالیہ فیصلے میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے شناختی کارڈ پر درج شہر یا ضلع کی شرط کو ختم کر دیا ہے۔

حکام نے حالیہ فیصلے میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے شناختی کارڈ پر درج شہر یا ضلع کی شرط کو ختم کر دیا ہے۔ اس تبدیلی کا مقصد پاسپورٹ کے اجرا کے عمل کو آسان بنانا اور عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس نئے اقدام کے تحت، اب کوئی بھی شہری اپنے شناختی کارڈ پر درج شہر یا ضلع کی قید کے بغیر کسی بھی شہر کے پاسپورٹ دفتر سے پاسپورٹ بنوا سکے گا۔ ڈی جی امیگریشن کی طرف سے جاری مراسلے کے مطابق پاسپورٹ رولز 2021 کی شق 6 میں اس تبدیلی کو شامل کیا گیا ہے۔

latest urdu news

پاسپورٹ دفاتر کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ نئے ترمیم کردہ رولز کے تحت شہریوں کو پاسپورٹ کا اجرا یقینی بنائیں اور کسی شہری کو شناختی کارڈ پر درج پتے یا ضلع کی بنیاد پر پاسپورٹ کے اجرا سے نہ روکیں۔ اس فیصلے کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں کے لوگ آسانی سے قریبی دفاتر سے پاسپورٹ بنوا سکیں گے، جس سے وقت اور اخراجات میں بھی بچت ہوگی۔

مزید برآں، پاسپورٹ دفاتر پر دباؤ اور بیک لاگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے محکمہ امیگریشن نے نئی اور جدید پاسپورٹ پرنٹنگ مشینیں بھی منگوائی ہیں۔ ان مشینوں کا مقصد پاسپورٹ پرنٹنگ کے عمل کو تیز کرنا ہے تاکہ زیر التوا پاسپورٹس کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق یہ مشینیں بیرون ملک سے درآمد کی گئی ہیں، اور ہر مشین ایک گھنٹے میں ایک ہزار پاسپورٹ پرنٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ان مشینوں میں چھ ڈیسک ٹاپ اور دو ای-پاسپورٹ مشینیں شامل ہیں، جن سے پاسپورٹ کا اجرا تیزی سے ہوگا۔

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک بھر میں تقریباً 8 لاکھ پاسپورٹس مختلف وجوہات کے باعث زیر التوا ہیں۔ محکمے نے مئی میں اس بیک لاگ کو کم کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست بھیجی تھی، جس کے نتیجے میں یہ مشینیں منگوائی گئیں۔ اس اقدام سے توقع کی جا رہی ہے کہ پاسپورٹ دفاتر کے عملے کو کام کی رفتار بڑھانے میں مدد ملے گی اور شہریوں کو طویل انتظار سے نجات ملے گی۔

یہ ترمیم عوام کو پاسپورٹ کے حصول میں آسانی فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے، خاص کر ان لوگوں کے لیے جو اپنے شناختی کارڈ پر درج شہر سے دور رہائش پذیر ہیں یا بار بار سفر کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ نئے قوانین کے تحت پاسپورٹ دفاتر پر دباؤ میں کمی اور پاسپورٹ کے بیک لاگ کو بھی بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکے گا۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter