کرم میں 2 ہفتوں سے جاری شدید کشیدگی کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں، گزشتہ شام سے فائر بندی پر عملدرآمد جاری ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کشیدگی میں کمی کے بعد ضلع بھر میں 10 دن بعد تعلیمی ادارے بھی کھل گئے مگر پشاور پاراچنار روڈ سمیت آمدورفت کے راستے تاحال بند ہیں جس کے سبب اشیائے خوردونوش، ادویات اور پیٹرول کی قلت برقرار ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے کرم کی صورتحال پر گرینڈ جرگے نے ملاقات کی جس دوران کرم کے مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت جرگے کو مذاکرات کرنے کے لیے سپورٹ کرے گی، گرینڈ جرگے کے ذریعے کرم کے معاملے کا پرامن اور پائیدار حل نکلے گا۔
دوسری جانب مارٹر گولہ پھٹنے سے 2 بھائیوں سمیت 3 بچے جاں بحق ہوگئے۔
بنوں، جانی خیل میں مارٹر گولہ پھٹنے سے 2 بھائیوں سمیت 3 بچے جان کی بازی ہار گئے۔