ہفتہ, 26 اپریل , 2025

کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

شہر قائد میں پانی کا بحران سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، جہاں گزشتہ 4 دنوں کے دوران ایک ارب گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔

کراچی: شہر قائد میں پانی کا بحران سنگین صورت اختیار کر چکا ہے، جہاں گزشتہ 4 دنوں کے دوران ایک ارب گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔ لائنوں کی مرمت کا کام مقررہ وقت میں مکمل نہ ہونے کے باعث لاکھوں شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور مہنگے داموں پانی کے ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں۔

latest urdu news

واٹر کارپوریشن نے مرکزی لائنوں میں آنے والے رساؤ کی مرمت کے لیے 72 گھنٹے کا شٹ ڈاؤن لیا تھا تاکہ رمضان المبارک کے دوران پانی کی سپلائی بہتر بنائی جا سکے، تاہم مرمتی کام نہ صرف تاخیر کا شکار ہوا بلکہ اس کے باعث شہر کے کئی بڑے علاقے پانی سے محروم ہو گئے۔

کراچی کے متاثرہ علاقوں میں کورنگی، لانڈھی، گلشن اقبال، لیاقت آباد، لائنز ایریا، اولڈ سٹی ایریا، کلفٹن، ڈیفنس، پی آئی بی کالونی، گلبہار، ناظم آباد سمیت متعدد علاقے شامل ہیں، جہاں پانی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ شہری پانی نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں اور مہنگے داموں پانی کے ٹینکر خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی کا بحران ہر پندرہ سے بیس دن بعد پیدا ہو جاتا ہے۔ کبھی لائنیں پھٹ جاتی ہیں، کبھی بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے پانی بند ہو جاتا ہے، اور اب لائنوں کی مرمت کے نام پر شہر بھر کی سپلائی بند کر دی گئی ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری: مالیاتی مشیر کو سوا ارب روپے کی ادائیگی کا انکشاف

"پانی بنیادی ضرورت ہے، مگر ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ ہم مہنگے داموں ٹینکر خریدیں۔ پہلے ہی مہنگائی نے زندگی مشکل بنا دی ہے، اور اب پانی کے بغیر گزارہ کرنا ناممکن ہو چکا ہے۔”

چیف انجینئر بلک ظفر پلیچو نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرمتی کام تقریباً مکمل کر لیا گیا ہے اور نئے والوز بھی لگا دیے گئے ہیں، جس سے پانی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر مرکزی لائنوں کو چارج کیا جا رہا ہے اور بدھ تک پانی کی سپلائی معمول پر آ جائے گی۔

تاہم، شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر بار واٹر کارپوریشن کی جانب سے بہتری کے دعوے کیے جاتے ہیں، مگر پانی کا بحران جوں کا توں رہتا ہے۔

واضح رہے کہ واٹر کارپوریشن نے ابتدائی طور پر صرف دو مقامات پر مرمتی کام کا اعلان کیا تھا، لیکن بعد میں شہر کے دس سے زائد مقامات پر مرمت کا کام شروع کر دیا گیا، جس کے باعث دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے دس پمپ بند کر دیے گئے۔ ان پمپس کی بندش کے سبب شہر بھر میں پانی کا بدترین بحران پیدا ہو گیا، اور آخری اطلاعات کے مطابق اب بھی کئی پمپس بند ہیں، جس کے باعث شہری مزید مشکلات کا شکار ہو سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق "پانی کی فراہمی مکمل بحال ہونے میں مزید 24 سے 48 گھنٹے لگ سکتے ہیں، اس لیے شہری پانی احتیاط سے استعمال کریں۔”

شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی کے مسائل حل کرنے کے لیے کوئی جامع حکمت عملی نہیں بنائی جا رہی۔ وہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت فوری طور پر پانی کی فراہمی بحال کرے اور مستقبل میں ایسے بحرانوں سے بچنے کے لیے موثر اقدامات کرے، تاکہ رمضان المبارک میں شہریوں کو پانی جیسی بنیادی سہولت کے لیے دربدر نہ ہونا پڑے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter