امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں افطار عشائیے کا اہتمام کیا جس میں مسلم کمیونیٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں افطار عشائیے کا اہتمام کیا، جس میں مسلم کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ٹرمپ نے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ مہینہ روحانی غور و فکر اور عبادت کا موسم ہے۔
افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ افطار کی یہ روایت خوشیاں بانٹنے اور امن کے فروغ کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رمضان کی گہری تعلیمات کو تسلیم کرتے ہیں اور یہ مہینہ صبر، استقامت اور قربانی کا درس دیتا ہے۔
سابق امریکی صدر نے مسلم ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ کمیونٹی کے ساتھ کیے گئے انتخابی وعدے پورے کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی سفارتی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ابراہیمی معاہدے مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوئے ہیں۔ ان معاہدوں کی بدولت اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی، جو خطے میں استحکام اور ترقی کا باعث بنے گا۔
وائٹ ہاؤس میں ہونے والے اس افطار عشائیے میں مختلف مسلم ممالک کے سفیر بھی شریک ہوئے، جن میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ بھی شامل تھے۔ اس تقریب کو مسلم کمیونٹی کے ساتھ امریکی تعلقات کی بہتری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔