واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی۔
وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر کی ملاقات ہوئی، دوران ِملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غصے میں آگئے، ملاقات میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھی موجود تھے۔
یوکرینی صدر کی جانب سے امریکی نائب صدر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ آپ چیخیں مت، امریکی صدر نے کہا کہ جے ڈی وینس چیخ نہیں رہے بات کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرینی صدر کو جھاڑتے ہوئے کہا گیا کہ آپ تیسری جنگ عظیم پر جوا کھیل رہے ہیں، آپ کی وجہ سے روس کے ساتھ جنگ نہیں رک رہی، آپ کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔
امریکی صدر کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ معدنیات معاہدے کے ساتھ امریکا کی سکیورٹی گارنٹی چاہتے ہیں، ٹرمپ نے جواب دیا کہ یوکرین کی سکیورٹی کی گارنٹی امریکا کی نہیں یورپ کی ذمہ داری ہے، تلخ کلامی کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس منسوخ کردی گئی۔
دونوں ملکوں کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر دستخط کی تقریب بھی منسوخ ہوگئی، تلخ کلامی کے بعد یوکرینی صدر وائٹ ہاؤس سے چلے گئے۔
دوسری جانب ڈبل نمونیا میں مبتلا پوپ فرانسس کی طبیعت مزید ناساز ہو گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا۔
88 سالہ پوپ فرانسس کو 14 فروری کو اٹلی کے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں ان میں ڈبل نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی۔