واشنگٹن، وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ کا کہنا ہے کہ ٹیرف کے معاملے پر سخت موقف اپنانا چین کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیرولائن لیویٹ نے کہا کہ چین کو موجودہ صورتحال کا ادراک ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر سب سے مضبوط معیشت ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ واشنگٹن بیجنگ سے ایک بامعنی تجارتی معاہدہ کرنا چاہتا ہے، اگر چین نے سخت ردعمل دیا تو امریکہ اس کا جواب دے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی تمام پالیسیاں امریکی عوام کے مفادات کو مدنظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہیں۔ ان کے ٹیرف اقدامات کا مقصد امریکی شہریوں کی زندگیوں میں بہتری لانا ہے۔
کیرولائن لیویٹ نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک امریکی منڈیوں تک رسائی کے خواہشمند ہیں، اور اسی لیے امریکہ چاہتا ہے کہ عالمی تجارتی اصولوں کی پاسداری کی جائے۔
ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مذاکرات کی راہ ہموار ہو رہی ہے، اگر ایرانی قیادت صدر ٹرمپ کی پیشکش قبول نہیں کرتی تو پھر اسے ممکنہ نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
دوسری جانب کینیڈا نے امریکہ کی جانب سے بھاری درآمدی ٹیکس عائد کرنے کے ردعمل میں امریکی مصنوعات پر جوابی محصولات نافذ کر دیے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈین حکومت نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ سے درآمد کی جانے والی کچھ گاڑیوں اور ان کے پرزہ جات پر 25 فیصد درآمدی ٹیکس لاگو کیا جا رہا ہے، یہ اقدام امریکہ کی جانب سے یکطرفہ اور سخت تجارتی پالیسی کے خلاف ایک ردعمل کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔