وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ چور چور کے نعرے لگانے والا عمران خان آج خود ڈاکے میں ملوث نکلا۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنایا ہے، اور یہ عوام کا پیسہ تھا جس کا ضیاع کیا گیا۔ انہوں نے اس کیس کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے "مکافات عمل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ چوری کا مال ہڑپ کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی، اور وہ شخص جو چوروں کو پکڑنے کے نعرے لگاتا تھا، خود چوری میں ملوث نکلا۔
چوری اور جعلی یونیورسٹی کا انکشاف
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ القادر ٹرسٹ ہائر ایجوکیشن سے منظور شدہ نہیں تھا، اور آج کے فیصلے کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ القادر یونیورسٹی ایک جعلی یونیورسٹی ہے۔ وزیر دفاع نے سوال اٹھایا کہ کابینہ میں بند لفافہ کیوں لہرایا گیا، اور کہا کہ حکومتی اکاؤنٹ میں آنے والی رقم کسی اور کے کھاتے میں منتقل کی گئی۔
عوامی پیسہ اور ظلم کی تاریخ
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے عوام کے پیسہ کو اپنے ذاتی فائدے کے لیے منتقل کیا، اور ایسی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چوری کے مال پر اب ان کے درمیان لڑائی بھی شروع ہو گی۔
سیاست میں جھوٹ کا خاتمہ
خواجہ آصف نے نواز شریف کے حوالے سے کہا کہ این سی اے نے تحقیقات کے بعد حسن نواز کو کلین چٹ دی تھی، لیکن پھر بھی الزامات لگا کر نواز شریف کو سزا سنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں جھوٹ اور سچ کے درمیان فرق ختم ہونے کی ضرورت ہے، اور پی ٹی آئی کے لوگ بیرون ملک سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
فیصلے کا پس منظر
یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔ جج نے یہ بھی کہا کہ اگر عمران خان جرمانہ ادا نہیں کرتے تو انہیں مزید 6 ماہ کی قید ہو گی، اور بشریٰ بی بی کے جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 3 ماہ کی سزا ہو گی۔ اس کے علاوہ احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کو حکومتی تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا۔