اسلام آباد، وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کے چند کارکنوں کی غیر شائستہ زبان ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین نے اپنے لیے مسائل خود پیدا کیے، حکومت نے ان کے خلاف کوئی غیر ضروری اقدامات نہیں کیے۔ ان کے بقول، مسائل اور پیچیدگیوں کی موجودہ صورتحال میں ان کا اپنا کردار زیادہ نمایاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ایک وقت میں اس کی طاقت تھا، مگر اب یہی ذریعہ اس کے لیے چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق، پارٹی کے اندر بھی اگر کوئی معقول بات کرنے کی کوشش کرے تو اسی مخصوص رویے کی وجہ سے اسے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے بات چیت کی جو کوشش کی گئی تھی، وہ بھی اسی وجہ سے کامیاب نہ ہوسکی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کی خبریں سامنے آئیں، تاہم نہ تو ان کی جانب سے اس کی تصدیق کی گئی اور نہ ہی تردید، اور اگر ایسی کوئی ملاقات ہوئی بھی ہو تو اس سے کوئی پیش رفت ممکن نظر نہیں آتی۔
دوسری جانب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے امریکا کی جانب سے لگائے گئے اضافی ٹیرف سے نمٹنے کے لیے امریکا سے درآمدات میں اضافہ کرنے کی تجویز دی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکی ٹیرف کا جواب دینے کے بجائے یہ کوشش کرنی چاہیے کہ امریکا سے مزید اشیاء درآمد کرے، کیونکہ امریکا کی جانب سے اضافی محصولات کی بنیادی وجہ اس کا تجارتی خسارہ ہے۔