جمعہ, 25 اپریل , 2025

پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کرنے والی جے آئی ٹی کے خلاف درخواست پر نوٹسز جاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 21 اپریل تک جواب طلب کر لیا ہے، تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم اور دیگر کو فوری ریلیف نہ مل سکا، درخواست میں سیکرٹری داخلہ، جے آئی ٹی اور آئی جی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

latest urdu news

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اگر نوٹیفکیشن معطل نہیں کیا جاتا تو کم از کم جے آئی ٹی کے ذریعے ہراسانی سے روکا جائے،عدالت نے شیخ وقاص اکرم اور دیگر کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا، "آپ نے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے، لہٰذا آپ جے آئی ٹی میں پیش ہو کر اپنا مؤقف جمع کرائیں۔”

جسٹس راجہ انعام امین منہاس کے روبرو سماعت میں وکیل نے مؤقف اپنایا کہ 26 جولائی کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا ہے، وکیل کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے تحت جے آئی ٹی تشکیل دی ہے، جو آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں کام کر رہی ہے، مگر یہ جے آئی ٹی سیکشن 30 کے تحت غیر قانونی ہے اور نوٹیفکیشن بھی اس کے منافی ہے۔

وکیل نے مزید دلائل میں کہا کہ "رول ٹو” کے مطابق الیکٹرانک کرائم کی تحقیقات کے لیے مجاز افسر "ڈی” کا ہونا ضروری ہے، مگر اس کیس میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے،عدالت نے وکیل سے استفسار کیا، آپ کہہ رہے ہیں کہ یہاں رولز کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟ وکیل نے جواب دیا، جی بالکل، رولز کی مکمل خلاف ورزی کی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کو سوشل میڈیا مہم سے متعلق تحقیقات کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن جے آئی ٹی کی سربراہی انویسٹی گیشن ایجنسی کے افسر کو کرنی چاہیے، نہ کہ آئی جی کو، وکیل کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم کی تحقیقات ایف آئی اے یا نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا کام ہے، پولیس کا نہیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ کبھی کہتے ہیں پرانی ایجنسی ختم ہو گئی، کبھی نئی آنے کا دعویٰ کرتے ہیں، اور کبھی کہتے ہیں پرانی ایجنسی دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کر دی۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter