لاہور، انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی عبوری ضمانت میں 16 اپریل تک توسیع کر دی۔
اے ٹی سی لاہور میں فواد چودھری کے خلاف درج پانچ مقدمات میں عبوری ضمانت سے متعلق سماعت ہوئی، جہاں وہ عدالت میں پیش ہوئے۔
فواد چودھری کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دے رکھی ہے، کیونکہ ایک ہی واقعے پر مختلف ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔
سماعت کے دوران فواد چودھری نے بتایا کہ ان کے خلاف فیصل آباد میں ایک مقدمے کا ٹرائل پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔
وکیل دفاع نے عدالت سے استدعا کی کہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت درخواست کے فیصلے تک مہلت دی جائے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر دلائل نہیں دینے تو ضمانت واپس لے لیں، تفتیشی افسر نے آگاہ کیا کہ فواد چودھری شاملِ تفتیش ہو چکے ہیں، جبکہ پراسیکیوٹر نیئر نوید نے بتایا کہ مقدمات کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔
عدالت نے فواد چودھری کی عبوری ضمانت میں 16 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ فواد چودھری کے خلاف مغلپورہ، زمان پارک اور جناح ہاؤس کے قریب چوک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے 5 مقدمات درج ہیں۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں میں سب سے زیادہ مقدمات پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر چل رہے ہیں۔
اگر بانی پی ٹی آئی اور ہم دہشت گرد ہیں تو پھر معاملہ ختم ہی سمجھیں، ہماری قیادت میں وہ صلاحیت نہیں رہی جو لوگوں کو اکٹھا کرسکے، کل بانی پی ٹی آئی کو نہیں بلایا گیا اور محمود خان اچکزئی بھی نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ ایک قومی حکومت بنائی جائے اور ملک کو آگے لے جایا جائے، کیونکہ پہلے ہی کافی نقصان ہو چکا ہے۔