سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمے میں پنجاب حکومت کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے مؤقف اختیار کیا کہ عمر سرفراز چیمہ سے اسلحہ برآمد کرنا ہے، جس کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب ملزم جیل میں موجود ہے تو تفتیش کیوں نہیں کی جاسکتی؟
پراسیکیوٹر نے وضاحت کی کہ برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ ناگزیر ہے، تاہم ہائیکورٹ نے ریمانڈ کی اجازت نہیں دی۔
عدالت نے نوٹس جیل انتظامیہ کے ذریعے عمر سرفراز چیمہ تک پہنچانے کا حکم دیا اور مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ عمر سرفراز چیمہ ایک پاکستانی سیاستدان ہیں جو پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اراکین میں شامل ہیں، وہ 24 جولائی 1969ء کو ضلع گوجرانوالہ کے قصبہ سوہدرہ میں پیدا ہوئے اور بعد ازاں لاہور منتقل ہو گئے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور 1997ء، 2002ء اور 2004ء میں پارٹی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا۔
اپریل 2022ء کو عمر سرفراز چیمہ کو گورنر پنجاب مقرر کیا گیا، تاہم 10 مئی 2022ء کو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ بعد ازاں، اکتوبر 2022ء میں انہیں پنجاب کا مشیر داخلہ مقرر کیا گیا۔