پنجاب حکومت نے اٹک کے مقام پر سونے کے ذخائر موجود ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
پنجاب کے وزیر معدنیات شیر علی گورچارنی نے ضلع اٹک میں دریائے کابل اور دریائے سندھ کے سنگم پر اربوں روپے مالیت کے سونے کے ذخائر کی دریافت کی تصدیق کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس دریافت کی تصدیق جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور نیسپاک دونوں کی جانب سے کی گئی ہے، جس میں ایک سال کا عرصہ لگا۔ حکومت پنجاب اب ان ذخائر کو نکالنے کے لیے بین الاقوامی نیلامی کا انعقاد کرے گی۔
سابق نگران وزیر معدنیات ابراہیم حسن مراد نے پہلے ہی فروری 2024 میں ان ذخائر کا ذکر کیا تھا، جن کے مطابق اٹک کے قریب 28 لاکھ تولہ سونا موجود ہے، جس کی مالیت 800 ارب روپے یا 2.87 ارب ڈالر بنتی ہے۔ اس کے علاوہ، سروے میں سونے کے ساتھ دیگر قیمتی دھاتوں، جیسے زنک، چاندی، نکل، مینگنیز، اور تانبے کی بھی موجودگی کی نشاندہی کی گئی تھی۔
یہ ذخائر پلیسر گولڈ کے 9 بلاکس میں پائے گئے ہیں، جن کی تحقیقات 75 مربع کلومیٹر کے رقبے تک کی گئی ہے۔ پنجاب حکومت کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی اس معاملے پر کل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو بریفنگ دے گی، جس کے بعد نیلامی کا فیصلہ حتمی شکل اختیار کرے گا۔