لاہور، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دیرپا امن کے لیے پختون اور بلوچ عوام کو اعتماد میں لینا ناگزیر ہے، ان کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام کا دارومدار پاک-افغان تعلقات کی بہتری پر ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی شعبہ نشرواشاعت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا کہ اگر عوام کی مرضی کے برخلاف حکمران مسلط کیے گئے تو ملک میں عدم اعتماد کی فضا پیدا ہوگی، انہوں نے اسٹیبلشمنٹ پر زور دیا کہ وہ عوامی رائے کا احترام کرے اور زبردستی مسلط کرنے کی حکمت عملی ترک کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی امریکہ نواز پالیسیوں نے ملک کو دہشت گردی کی لپیٹ میں دھکیل دیا ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ بلوچستان کے مسائل پر 14 اپریل کو اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
اسی تسلسل میں جماعت اسلامی 20 اپریل کو پشاور میں "امن مارچ” کا انعقاد کرے گی تاکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں امن کی بحالی کے لیے عوام میں شعور اجاگر کیا جاسکے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید اعلان کیا کہ عید کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، اور جماعت اسلامی اپنی "حق دو عوام کو، بچاؤ پاکستان کو” مہم کے ذریعے پرامن سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔
دوسری جانب حکومت نے دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت ملک دشمن عناصر کے خاتمے کے لیے 15 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔